فیصل آباد: ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد

رپورٹ : |نجف خان|
پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام29 جولائی بروز جمعہ فیصل آباد میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔سکول مجموعی طور پر دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کا عنوان ’’ثور انقلاب اور آج کا افغانستان‘‘ تھا جس کو محمد عثمان نے چئیر کیا اور لیڈ آف مجاہد پاشا نے دی۔ دوسرے سیشن کا موضوع بحث داس کیپیٹل کا پہلا باب ’’شے(Commodity)‘‘ تھا جسے بابو ولیم روز نے چئیر کیا۔
پہلے سیشن میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے مجاہد نے افغانستان کی مختصر تاریخ بیان کرتے ہوئے افغانستان میں برپا ہونے والا ثور انقلاب اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی آف افغانستان (PDPA) کی جدوجہد پر تفصیلی بات رکھی۔ نور محمد ترکئی اور حفیظ اللہ امین کی افغانستان میں سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہدپر بات کرتے ہوئے مجاہد نے بتایا کہ افغانستان کے ثور انقلاب کو فوجی کُو کا نام دینا غلط ہے کیونکہ افغان فوج نے سردارداؤد کا تختہ الٹنے کے بعد اقتدا راپنے پاس رکھنے کی بجائے PDPA کو منتقل کر دیا۔ ثور انقلاب کے بعد امریکہ اور سوویت بیوروکریسی کے رد انقلابی کردار پر روشنی ڈالی۔ لیڈ آف کے بعد تاشفین، ولید ، اختر منیر اور آفتاب اشرف نے کنٹری بیوشن میں ثور انقلاب اوور اس کی حاصلات پر مزید روشنی ڈالی۔ کنٹری بیوشنز کے بعد سیشن کا سم اپ کیا گیا۔
دوسرے سیشن میں بحث کا آغاز اختر منیر نے کیا اور Use value,Valueاور Exchange valueپر تفصیلی بات رکھی۔ لیڈ آف کے بعد سوالات کا سلسلہ شروع ہوا۔ اس کے بعد نجف خان، صفدر، ولید اور آفتاب اشرف نے بحث کو مزید آگے بڑھایا۔ اس کے بعد اختر منیر نے سیشن کا سم اپ کیا۔ سم اپ کے بعد انٹرنیشنل گا کر سکول کا باقاعدہ اختتام کیا گیا۔




Comments are closed.