|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کشمیر|
آل آزاد کشمیر گورنمنٹ انجینئرز کی گذشتہ ایک ہفتے سے کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں تنخواہوں میں اضافے، سکیل اپ گریڈیشن اور ٹیکنیکل الاؤنس جیسے بنیادی مطالبات کے لیے کام چھوڑ ہڑتال جاری ہے اور ملازمین نے مطالبات منظور ہونے تک پورے آزاد کشمیر میں تحریک جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
انجینئرز کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری اداروں کے انجینئرز نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ سروسز میں گزار دیا ہے لیکن ابھی تک اُن کا سکیل اپ گریڈ نہیں کیا گیا اور ابتدائی تعیناتی سے لے کر آج تک طویل خدمات سر انجام دینے کے باوجود بنیادی سکیل وہی ہے۔
تبدیلی سرکار نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ تمام ضروریات زندگی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر کے محنت کشوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ خوفناک مہنگائی کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا جس کے نتیجے میں حقیقی اجرتوں میں بدترین کمی ہوئی ہے۔
ملازمین نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈز میں تمام کنٹریکٹ اور عارضی ملازمین کی مستقلی کے ساتھ نجکاری مخالف تحریک چلانے کا اعادہ بھی کیا اور اس مقصد کے لیے آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں انجینئرز کی نمائندہ تنظیم کی تشکیل کا اعلان کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر ملازم تنظیموں کے ساتھ جڑت بناتے ہوئے وفاقی سطح پر موجود گرینڈ الائنسز میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کشمیر کے وفد نے بھی راولاکوٹ میں انجینئرز کے احتجاج میں شمولیت کی اور تمام مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ شامل رہنے کی یقین دہانی کروائی۔