|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، گوجرانوالہ|
کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران بہت سے پرائیوٹ اداروں میں ملازمین کی جبری برطرفیاں کی گئی ہیں۔ مالکان نے اپنے آپ کو نقصان سے بچانے اور اپنا منافع برقرار رکھنے کے لیے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کیا ہے۔ پہلے جب لاک ڈاؤن لگا تب بھی بیکن ہاؤس کے مالکان نے بہت سے ملازمین کو فرلو پر رکھا اور ان کی تنخواہ کا 75 فیصد حصہ کاٹا جاتا رہا۔ اب جب لاک ڈاؤن لگایا گیا تو پہلے کہا گیا کہ ٹی ایز (ٹیچر اسسٹنٹس) اور جونیئر سٹاف کو فرلو پر رکھا جائے گا۔ لیکن اب کہا گیا ہے کہ ہیڈ آفس سے آرڈر ہے کہ صرف جو نیئر سٹاف کو فرلو پر رکھا جائے گا، ٹی ایز (ٹیچر اسسٹنٹس) کو چھٹی پر بھیجا جائے گا اور دوبارہ سکول کھلنے کی صورت میں انہیں بلا لیا جائے گا، جبکہ وہ ملازمین جو سرپلس میں ہیں انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
جونیئر سٹاف جسے فی الحال فرلو پر رکھا گیا ہے انہیں ان کی تنخواہ کا صرف چوتھا حصہ دیا جا رہا ہے لیکن کام ان سے پوری تنخواہ جتنا لیا جا رہا ہے۔ جو نیئر سٹاف اسی انتہائی قلیل تنخواہ میں سے کرایہ لگا کر نوکری پر آتا جاتا ہے اور اسی تنخواہ سے اپنا گھر چلا رہا ہے۔ ٹی ایز (ٹیچر اسسٹنٹس) کو چھٹی پر اس طرح بھیجا گیا ہے کہ ان سے چھٹی کی درخواست لکھوائی گئی، یہ ظاہر کرنے کے لیے ٹی ایز اپنی منشاء سے چھٹی لے رہے ہیں، ادارے کا اس میں کوئی ہاتھ یا قصور نہیں ہے اور دوبارہ سکول کھلنے تک انہیں تنخواہ بھی نہیں ملے گی۔ جو ملازمین سرپلس میں آ رہے تھے ان سے زبردستی استعفیٰ لکھوا کر انہیں جبری برطرف کیا گیا ہے۔ حالانکہ بیکن ہاؤس کے مالکان نے پچھلے سارے عرصے میں بچوں سے پوری فیسیں بھی وصول کی ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ بیکن ہاؤس کے ان مزدور دشمن اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت قانونی کاروائی کرتے ہوئے جن ملازمین کو نکالا گیا ہے، ان کی نوکریاں بحال کروائے اور جن ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جا رہی یا کم تنخواہ دی جا رہی ہے ان کی تنخواہ بحال کروائے۔ بیکن ہاؤس کے مالکان کا اپنے ملازمین کے ساتھ یہ برتاؤ اس بات کو صاف ظاہر کرتا ہے کہ انہیں ملازمین کے روزگار سے زیادہ اپنا منافع عزیز ہے۔ یہ مالکان اپنے سرمائے اور منافعے کو بچانے کی خاطر ملازمین کی اور اُن کے بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگانے میں ذرا دیر نہیں کرتے۔ ملازمین چاہے اپنی ساری عمر اِن اداروں کو چمکانے میں لگا دیں لیکن جہاں بات مالکان کی تجوریوں پر آجائے تب یہی مالکان اپنے لُٹ جانے کی دہائیاں دیتے ہیں اور ملازمین کو بھوکوں مرنے کے لیے چھوڑ دیتے ہیں، جبکہ ان کی تجوریاں ان کی لوٹ مار سے بھری پڑی ہوتی ہیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ بیکن ہاؤس کے ان ملازمین کے دکھ کی گھڑی میں ان سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہے اور انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ ان مالکان سے اپنے بھلے کی امید کرنا اپنے پیروں پہ کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ محنت کشوں کو اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے یکجا ہو کر خود آگے بڑھنا ہو گا۔