رپورٹ:| RWF لاہور|
تعلیمی اداروں کی نجکاری کے خلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے چئیرنگ کراس پر اساتذہ کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔ پنجاب بھر سے آئے اساتذہ جمعے کے دن سے شدید گرمی میں چئیرنگ کراس پر دھرنا دئیے ہوئے ہیں۔ پنجاب حکومت کی جانب سے’’ تعلیمی اصلاحات‘‘ کے نام پر سرکاری سکولوں کو PEF کے حوالے کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف تعلیم غریب عوام کی پہنچ سے باہر ہو جائے گی بلکہ اساتذہ کو نوکریوں سے بھی ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ اب تک پانچ ہزار سرکاری سکول PEF کے حوالے کئے جا چکے ہیں۔ اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر تعلیمی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ واپس لے اورPEF کے حوالے کئے گئے سکولوں کو بھی واپس لیا جائے۔ اساتذہ کا کہنا ہے نجکاری ختم کرنے کے نوٹیفیکیشن کے اجرا تک احتجاج جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ پچھلے مہینے بھی پنجاب بھر سے آئے ہوئے اساتذہ نے تعلیمی اداروں کی نجکاری کیخلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا تھاجو کہ پنجاب ٹیچرز یونین(PTU) کی قیادت کے حکومت کے ساتھ ’’کامیاب مذاکرات‘‘ کے بعد ختم کر دیا گیا تھا مگر چند روز بعد ہی کامیاب مذاکرات کا پول کھل گیا جب پنجاب حکومت کی جانب سے مزید سکولوں کو PEF کے حوالے کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔ اور اب پھر اساتذہ شدید گرمی میں پچھلے چار دنوں سے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دئیے بیٹھے ہیں۔اساتذہ نجکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری روکنے کے لئے پر عزم نظر آتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔