| رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کے ڈیلی ویجز ملازمین، جو عرصہ دراز سے اس یونیورسٹی میں کام کر رہے ہیں، تا حال مستقل نہیں کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کی جانب سے 25 فیصد تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر تاحال عمل درآمد بھی نہیں کیا گیا۔
بیوٹمز کے تمام ڈیلی ویجز ملازمین سمیت اکیڈیمک اور نان اکیڈیمک سٹاف کی ایسی کوئی نمائندہ یونین یا ایسوسی ایشن نہیں ہے جو ان ملازمین کے بنیادی حقوق کے لیے آواز اُٹھا سکے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بیوٹمز میں یونین سازی پر اعلانیہ طور پر پابندی ہے۔ لہٰذا ملازمین کیلئے احتجاج کے تمام رستے بھی بند ہیں۔ صوبہ بھر کی طرح بیوٹمز میں بھی انتہائی سخت اور خوف و ہراس سے بھرپور ماحول موجود ہے۔ ہر ایک ملازم پر انتہائی کڑی نظر رکھی جاتی ہے خوف و ہراس کا ماحول قائم رکھا جاتا ہے۔
ایسے ماحول میں ڈیلی ویجز ملازمین کے بار بار اسرار کے بعد بالآخر ان کی مستقلی کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک سمری تیار کی تھی جو مختلف مراحل سے ہوتے ہوئے اب یونیورسٹی کے سینیٹ تک پہنچ چکی ہے، جس کو سینیٹ سے منظوری ملنے کے بعد مذکورہ سٹاف مستقل تصور کیا جائے گا۔ مگر نئے گورنر بلوچستان کی جانب سے سینیٹ کی میٹنگ میں تاخیر کی جا رہی ہے اور یونیورسٹی میں اپنی سیاسی بھرتیاں کرانے کے لیے مختلف حربے استعمال کی جا رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کا روزگار بھی اب داؤ پر لگا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ یونیورسٹی میں یہ ڈیلی ویجز ملازمین پچھلے دس سالوں سے یونیورسٹی کے اندر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں مگر ان ملازمین کا یونیورسٹی کے ساتھ کسی قسم کا کوئی بھی نہ تحریری ایگریمنٹ ہے اور نہ ہی ان کا کوئی سروس سٹرکچر ہے بلکہ پچھلے دس سالوں سے یہ لوگ چار سو سے لے کر چھ سو روپے تک دیہاڑی پر کام کرتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف ان تمام ملازمین سے یونیورسٹی کے اندر بغیر کسی جاب ڈسکرپشن کے کام لیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان سے دس سے بارہ گھنٹے تک کام لیا جاتا ہے مگر انہیں کوئی اوور ٹائم نہیں دیاجاتا۔ واضح رہے کہ بیوٹمز اپنے ہزاروں کے قریب طلبہ سے بھاری بھاری فیسیں لیتی ہے جن میں سمیسٹر کے حساب سے یا سالانہ طور پر اضافہ کیا جاتا ہے۔ مگر ان ڈیلی ویجز ملازمین کو ایک طرف نہ تو سروس سٹرکچر دیا جاتا ہے اور نہ ہی مستقل کیا جاتا ہے، تو دوسری طرف ان کو ادا کی جانے والی اجرت اتنی کم ہے کہ ان کے لیے گھر کا چولہا جلانا بھی انتہائی مشکل ہوچکا ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ بیوٹمز انتظامیہ کی جانب سے میں یونین سازی کے بنیادی جمہوری حق کے نہ دیے جانے، اور گورنر بلوچستان کے اپنے سیاسی عزائم کیلئے ڈیلی ویجز ملازمین کے روزگار کو داؤ پر لگانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ یہ اعلان کرتا ہے کہ اگر ڈیلی ویجز ملازمین کو فی الفور مستقل نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔