|رپورٹ: خالد جمالی|
دادو کے شہریوں نے بروز اتوار ہوشربا مہنگائی کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی ریلی میں شہر کی سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ شہر کے نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ جس میں عبدالغفار جمالی، ساجد مستوئی، سر عرفان کلہوڑو، عباس وگھیو، خالد جمالی سمیت بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔
مہنگائی کے خلاف یہ ریلی علامہ قاضی پبلک لائبریری کے لان سے شروع ہوئی اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے شہر کے بیچ سے گزرتے ہوئے پریس کلب دادو کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ایک نجی چینل کو مہنگائی کے خلاف بہت سارے شرکا نے اپنا اپنا بیان دیا جس میں انہوں نے مہنگائی کے خلاف خوب غم وغصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے سب سے زیادہ نقصان غریب عوام کو ہوا ہے اور ہم سے جینے کا حق بھی چھینا جارہاہے۔ لوگوں میں مہنگائی کے خلاف غصہ دیدنی تھا۔ ہر چیز کے مہنگے ہونے پر عوام کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے۔
شرکا نے بجٹ کو عوام کے لئے عذاب قرار دیا اور سامراجی بجٹ نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔ حکمران طبقے کی آپسی نورا کشتی کی آڑ میں غریب محنت کش عوام پر 700 ارب روپے سے بھی زیادہ کا ٹیکس لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام استعمال کی ہر شے پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور سبسڈیاں ختم کی جارہی ہیں۔ آٹا، چینی، گھی وغیرہ کی قیمتیں بڑھنے سے زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔ مظاہرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی اور اس تحریک کو ملک بھر میں چلایا جائے گا۔