|رپورٹ : خالد جمالی|
پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن نے 26 اکتوبر 2016ء کو دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے اپنے حقوق کے حصول کے لئے ایک بار پھر تحریک چلانے کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں سندھ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کا دورہ کرنے اور قیادت اور ملازمین سے ملاقات کا اعلان بھی کیا۔جس کے بعد سندھ بھر سے پیرامیڈیکل سٹاف 7نومبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
مرکزی قیادت کی طرف سے ہسپتالوں میں ملازمین کے ساتھ ملنے کا شیڈول کچھ اس طرح ہے: 18 اکتوبر گھوٹکی، 19 اکتوبر سکھر، 20 اکتوبر خیرپور میرس، 21 اکتوبر شکارپور، 22 اکتوبر جیکب آباد، 24 اکتوبر قمبر / شہداد کوٹ، 25 اکتوبر لاڑکانہ / سی ایم سی، 26 اکتوبر دادو، 27 اکتوبر نوشہروفیروز، 28 اکتوبر سانگھڑ، 29 اکتوبر میرپورخاص، 31 اکتوبر عمرکوٹ، یکم نومبر بدین / مٹھی، 2 نومبر ٹنڈوالہیار، 3 نومبر حیدرآباد / مٹیاری، 4 نومبر جامشورو، 5 نومبر ٹھٹھہ / سجاول اور آخر میں سندھ بھر کے صحت کے ادارے کے ملازمین کراچی پہنچیں گے۔ حکومت کی جانب سے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں پریس کلب کراچی پر احتجاجی کیمپ لگایا جائے گا اور یہ کیمپ اپنے حقوق کے حصول تک دن رات جاری رہے گا۔
26 اکتوبر کو دادو سول ہسپتال میں ادارے کے ملازمین سے بات کرتے ہوئے جنرل سیکریٹری محمد شریف پالاری اور ڈپٹی جنرل سیکریٹری راجہ رفیق پنہور نے کہا کہ حکومت کے ساتھ 2014ء میں کامیاب میٹنگز ہوئیں جن میں مطالبات کی منظوری ہوئی مگر آج تک ان پر عملدر آمد نہیں ہوا۔ پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے مطالبات سروس اسٹرکچر، ہیلتھ الاؤنس، ہارڈ ویئر الاؤنس، کیجوئلٹی الاؤنس، پرسنٹیج پر ٹائم اسکیل کے لیٹر کی منسوخی، مسنگ کیڈر ملازمین کی 2006ء سے ٹائم اسکیل کی بحالی، ایمپلائی سن کوٹہ، سینیئر ملازمین کی پروموشن، ہسپتالوں کی نجکاری کی پالیسی کی منسوخی، گاوی ویکسینیٹروں کی مستقلی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ اس بار وہ جیت تک لڑیں گے۔ 7 نومبر کو کراچی پریس کلب ان کی جدوجہد کا آخری پڑاؤ ہے۔