رپورٹ: |خالد جمالی|
پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام دادو میں 18 ستمبر بروز اتوار ’’طبقاتی سماجوں کی تاریخ‘‘ کے عنوان پرلیکچر پروگرام منعقد کیا گیاجس میں طلبا اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ پروگرام کو چئیر کریم جمالی نے کیا۔
موضوع پر خالد جمالی نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ انسان کو اس دھرتی پر قریباً 35 لاکھ سال ہوئے ہیں اور طبقاتی سماجوں کی تاریخ چند ہزار سالوں کی ہے جس کو معلوم انسانی تاریخ کہا جاتا ہے۔ معلوم انسانی تاریخ طبقاتی جدوجہد کی تاریخ ہے۔ اس سے قبل کے سماجی نظام کو اوائلی اشتراکی نظام کہا جاتا ہے جو لاکھوں سالوں پر محیط انسانی سماج رہا ہے۔ خالد نے کمیونسٹ مینی فیسٹو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام واحد طبقاتی نظام ہے جس میں بحران اضافی پیداواری صلاحیت کی وجہ سے آتا ہے۔ جب کے سرمایہ داری سے قبل کے طبقاتی غلام داری اور جاگیرداری قلت کے سماجی نظام تھے۔ اس نے کہا کہ جاگیرداری نظام کے بطن سے سرمایہ داری نے جنم لیا اور اسی طرح غلام داری نظام کی موت سے جاگیرداری نظام نے جنم لیا تھا۔
آج سرمایہ دارانہ نظام تاریخ کے سب سے گہرے بحران سے دوچار ہے اورسماج کو مزید ترقی دینے سے قاصر ہو چکا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام متروک ہو کر سماج کے پیروں کی بیڑیاں بن چکا ہے۔ خالد نے کہا کہ آج محنت کش طبقہ ہی واحدانقلابی طبقہ ہے جو اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر ایک سوشلسٹ سماج کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ ہمارا آج کا فریضہ محنت کش طبقے اور نوجوانوں تک انقلابی نظریات کو لے کر جانا اور ان کی نظریاتی تربیت اور تنظیم کاری کرنا ہے۔ لیکچر کے آخر میں شرکا کی جانب سے موضوع سے متعلق مختلف سوالات اٹھائے گئے جن کا خالد جمالی نے تفصیلاً جواب دیا۔ لیکچر پروگرام میں دو نئے ممبران علی جان اور صدام چنہ نے بھی شرکت کی۔