|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی|
24 تا 25 مئی 2021ء کو کراچی پریس کلب پر کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔
کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کا کہنا تھا کہ ان کو جب ایک سال قبل اس خطرناک اور لاعلاج وبا سے لڑنے کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے اپوائنٹ کیا گیا تھا تو ہمیں یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ہمیں ریگولر بنیادوں پر مستقل روزگار فراہم کیا جائے گا۔ لیکن آج ایک سال ہونے کے باوجود ہمیں نہ ریگولر کیا گیا اور نہ ہی ایک سال کی تنخواہیں ہمیں دی گئیں۔ اس کورونا وبا کے پورے عرصے میں ہم کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کو کسی بھی قسم کے حفاظتی آلات تک فراہم نہیں کیے گئے اور ہم سے دن رات اس وبا سے نمٹنے کے لیے کام کروایا گیا اور اس کا خمیازہ ہماری قیمتی جانوں اور ہمارے گھر والوں تک کو بھگتنا پڑا۔ اس کے باوجود تمام کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر اس وبا سے لڑنے کے لئے اپنے فرائض سرانجام دیے۔
مزید کچھ ڈاکٹرز اور نرسز کا کہنا تھا کہ کچھ ڈاکٹرز اور نرسز کو دو سے تین ماہ کی تنخواہیں دی گئیں تو ان سے 20، 20 ہزار روپے رشوت بٹوری گئی جس کی وجہ سے کچھ مہینے پہلے ہمارے ایک ڈاکٹر نے خودکشی بھی کی جسے ہم سندھ حکومت کی جانب سے کیا جانے والا قتل سمجھتے ہیں۔
24 مئی سے جاری احتجاج کے دباؤ کے نتیجے میں 25 مئی 2021ء کو سیکرٹری ہیلتھ کی جانب سے تمام کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر حسین چانڈیو کو مذاکرات کے لئے اپنے دفتر بلوایا گیا جس میں کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی اور سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ریزولوشن کے تحت اور سندھ اسمبلی ایکٹ کی سمری کے تحت ہم آپ کو ریگولر نہیں کر سکتے۔ اس کے لیے ہم تھرو سندھ پبلک سروس کمیشن (SPSC) کے تحت ایک ریزولوشن پاس کریں گے اور آپ تمام کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کو ریگولر کیا جائے گا۔
مزید سیکرٹری ہیلتھ کا کہنا تھا کہ آپ اس احتجاج کو ختم کریں جو کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سندھ حکومت کی جانب سے ماضی کی طرح دیا گیا لولی پاپ ہے۔ کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر حسین چانڈیو کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں 31 مئی 2021ء تک سندھ حکومت کی جانب سے ریگولر اور ایک سال کی تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی گئی اور ماضی کی طرح یہ بھی ایک لولی پاپ ہوا تو ہم اس احتجاج کو پھر سے پورے سندھ بھر کے تمام کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز تک پھیلاتے ہوئے سندھ اسمبلی کی جانب احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کراچی کے وفد نے کووڈ ڈاکٹرز اور نرسز کو یہ یقین دہانی کروائی کہ ہم آپ کے ساتھ اس لڑائی میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور آپ کا آئندہ کا جو بھی لائحہ عمل ہوگا ہم اس لڑائی میں کامیابی تک آپ کے ساتھ ہیں۔