|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ|
15 نومبر کو گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات میں ریڈ ورکرز فرنٹ اور پروگریسو یوتھ الائنس کے حمایت یافتہ ہنزہ سے امیدوار کامریڈ احسان علی ایڈووکیٹ کی انتخابی مہم کے سلسلے میں التت گاؤں میں ایک کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں گاؤں کے نوجوانوں کی بڑی تعداد سمیت بزرگوں نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ سے مقامی لوگوں نے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ احسان علی ایڈووکیٹ کے انتخابات لڑنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور ان کے انتخابی منشور کو سراہا جو پمفلٹ کی شکل میں پہلے ہی لوگوں میں تقسیم کیا جا چکا تھا۔ مقامی لوگوں کے علاوہ کامریڈ اعجاز کریم نے بھی اپنے خطاب میں اس منشور کے مختلف نکات کی اہمیت کو تفصیل سے عوام کے سامنے رکھا۔ آخر میں کامریڈ احسان علی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہم نے ہنزہ کی عوام کو درپیش تمام مسائل کے حل کی جدوجہد کو اپنے منشور کا حصہ بنایا ہے اور ہم ان مسائل کے حل کی جدوجہد جاری رکھیں گے لیکن ہماری لڑائی ان مسائل کے حل تک ہی محدود نہیں ہے۔ ہمارا خطہ سی پیک کی وجہ سے عالمی سامراجی طاقتوں کے تصادم کا میدان بنتا جا رہا ہے اس لیے ہماری اصل جدوجہد اس خطے کے عوام کو باشعور اور منظم کرنے کے لیے ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے اندر عوام کا کوئی ایک مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکتا۔ اس لیے ان مسائل کے حل کی جدوجہد کو اس ظالمانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد میں تبدیل کرنا ضروری ہے۔ اسی صورت میں ہم ان مسائل اور تمام تر استحصال اور لوٹ مار کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر سکتے ہیں۔ اس نظام کا مکمل خاتمہ اور خطے کے وسائل پر عوام کا جمہوری اور اجتماعی کنٹرول ہی ہماری جدوجہد کا حتمی مقصد ہے جس کے حصول کی جدوجہد کو آخری فتح تک جاری رکھیں گے۔