|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|
حکومت نجکاری کے عمل کو آسان اور سہل بنانے اور اس عمل کے خلاف محنت کشوں کے مزید کسی بھی ممکنہ رد عمل سے بچنے کے لئے یونین کے حصے بخرے کرنے کا آغاز کر چکی ہے۔ اس ضمن میں ایک بار پھر کمپنی وائز ریفرنڈم کا طریقہ کار اختیار کیا جا رہا ہے اور میپکو میں پہلے کمپنی وائز ریفرنڈم کا اعلان بھی کیا گیا تھا جس کے خلاف ہائیڈرو یونین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہائیڈرو یونین کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کمپنی وائز ریفرنڈم کی بجائے ملکی سطح پر ریفرنڈم 2 فروری کو کروانے کا حکم دیا اور میپکو میں ہونے والے ریفرنڈم کو بھی روک دیا گیا۔ ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف روایتی مزدور دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے پیغام یونین نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہائیڈرو یونین جو اس وقت تک واپڈا میں سی بی اے ہے وہ کمپنی وائز ریفرنڈم کے خلاف ہے اور ملکی سطح کے ریفرنڈم کی حمایت کر رہی ہے جبکہ جماعت اسلامی کی بغل بچہ پیغام یونین کمپنی وائز ریفرنڈم کو خوش آمدید کہہ رہی ہے۔ گو کہ اس کے پیچھے دونوں یونینز کی قیادت کے اپنے مفادات ہیں۔ کیونکہ ہائیڈرو یونین کو اندازہ ہے کہ کمپنی وائز ریفرنڈم میں وہ تمام کمپنیوں میں اکثریت حاصل نہیں کر سکتی اور یہی بات پیغام کے حق میں جاتی ہے۔ لیکن ایسے وقت جب واپڈا کی نجکاری کی تلوار محنت کشوں کے سروں پر لٹک رہی ہے، اس قسم کے اقدامات محنت کشوں کی ایکتا کو شدید نقصان پہنچائیں گے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کمپنی وائز ریفرنڈم، جو کہ مزدور اتحاد کو توڑنے کا حربہ ہے، کی مخالفت کرتا ہے۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمرانوں کی پالیسیوں کو بھانپتے ہوئے یکجا ہو کر حکومت کی نجکاری کی تمام تر پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف لڑا جائے۔