قرضوں کی معیشت اوربھکاری ریاست!
پاکستانی معیشت کا بحران ہر گزرت دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا چلا جا رہا ہے اور محنت کش عوام کی تلخ زندگیوں میں مزید زہر بھر رہا ہے
پاکستانی معیشت کا بحران ہر گزرت دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا چلا جا رہا ہے اور محنت کش عوام کی تلخ زندگیوں میں مزید زہر بھر رہا ہے
|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، پشاور| 8 اپریل کو پشاور رنگ روڈ کے مقام پر پشتون تحفظ تحریک(PTM) کا تاریخ ساز جلسہ منعقد ہوا جس میں پختونخوا ، فاٹا، بلوچستان کے ساتھ ساتھ لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر شہروں سے طلبہ اور محنت کشوں نے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ […]
|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ| ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علمدار روڈ کوئٹہ میں جاری دھرنا اختتام پذیر ہوگیا۔ یہ دھرنا مسلسل آٹھ روز تک کامیابی کیساتھ جاری رہا جس میں صوبہ بھر کے سیاسی و سماجی کارکنوں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھرپور انداز […]
اس تحریک کی نظریاتی بنیادوں کو وسعت دینے کی ضرورت ہے اور تنگ نظر قوم پرستی کے حملوں کو شکست دیتے ہوئے اسے محنت کش طبقے کے وسیع تر مطالبات کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے
پاکستان کی ریاست کے مختلف حصے اپنی عملداری کھوتے جار ہے ہیں اور اس کی نظریاتی بنیادیں ہل چکی ہیں۔آنے والے وقت میں یہ تمام عمل کم یا زیادہ رفتار کے ساتھ جاری رہے گا اور اس گماشتہ ریاست کو اپنے انجام کی جانب لے کر جائے گا
|تحریر: پارس جان| مملکت خداداد میں گزشتہ عشرے میں کئی نام نہاد ’انقلابی تحریکیں ‘ عوامی شعور پر مسلط کرنے کی کوشش کی گئی مگر ہر بار پالیسی سازوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ یہ سلسلہ پرویز مشرف کے اقتدار کے اختتام کے دنوں سے شروع ہوا تھا جب […]
|تحریر: خالد مندوخیل| پشتون تحفظ تحریک جو گزشتہ دو ماہ سے منظر عام پر آئی ہے، اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ کراچی میں نوجوان نقیب محسود کے ماورائے عدالت قتل نے فاٹا کے عوام میں ایک طویل وقت سے پلنے والے غم و غصے میں ایک نیا ابال پیدا […]
|تحریر: ولید خان| جنوری میں وزیر نجکاری دانیال عزیزنے اعلان کیا کہ حکومت 15 اپریل سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس وقت تک پی آئی اے کے فلائنگ شعبے کو باقی شعبہ جات سے علیحدہ رکھا جائے گا اور پھر اعلان کردہ تاریخ […]
|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس| نقیب اللہ محسود کے بہیمانہ قتل کے بعد پشتون علاقوں بالخصوص فاٹا میں جاری ریاستی جبر اور قومی جبر کے خلاف ابھرنے والی پشتون تحفظ تحریک تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔کوئٹہ کے عظیم الشان جلسے کے بعد 8اپریل کوپشاور میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان […]
عوام کی جانب سے ان تاریخی استقبال اور جلسوں کو دیکھ کر ریاستی ادارے انتہائی بو کھلا ہٹ کا شکار ہوگئے۔ سیکیورٹی اداروں نے ان جلسوں کو ناکام کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑی
سرمایہ دارانہ حکومت کا سرکاری اداروں کو بیچنے کے اس جابرانہ فیصلے کی وجہ سے محنت کش عورت کی زندگی مزید برباد ہو جائے گی
پاکستان میں جاری پشتونوں سمیت تمام مظلوم قومیتوں پر جبر کا خاتمہ کرنے کے لیے اس سرمایہ دارانہ ریاست اور اس کے تمام اداروں کو اکھاڑنا پڑے گا جو صرف محنت کش طبقے کے ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے
کامریڈ جام ساقی محض ایک فرد نہیں تھے، بلکہ مظلوموں، لاچاروں اور پسے ہوئے طبقات کی اپنے سیاسی و معاشی حقوق کے لیے جدوجہد کے نشیب وفراز کی طویل داستان کے مرکزی کردار بھی تھے
ہم سال 2018ء میں محنت کش خواتین کا عالمی دن انتہائی غیر معمولی حالات میں منانے کی طرف جا رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ بحران کے دس سالوں نے دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ دیا ہے