بھگت سنگھ کی جدوجہد آج بھی زندہ ہے!
آج نوجوان نسل کو دوبارہ بھگت سنگھ، جو محض 23سال کی عمر میں پھانسی کے پھندے پر جھول گیاتھا، کی جدوجہد اور خاص طورپر نظریات سے سیکھنا ہوگا اور جلد بازی، ہیروازم اور موقع پرستی سے بچتے ہوئے مارکسزم کے درست نظریات اور لائحہ عمل کو اپنانا ہوگا