کیاخیرات مسائل کا حل ہے؟
تحریر: |ناصرہ وائیں، صبغت وائیں| گذشتہ روز ایک نجی چینل پر عطیہ کو دیکھ کر نہایت مسرت ہوئی کہ ایک غریب لڑکی جس کے کالج جانے کے سپنے دم توڑ چکے تھے اب اس کی زندگی میں امید پھر سے لوٹ آئی ہے۔ اس نجی چینل کے دعوئے کے مطابق […]
تحریر: |ناصرہ وائیں، صبغت وائیں| گذشتہ روز ایک نجی چینل پر عطیہ کو دیکھ کر نہایت مسرت ہوئی کہ ایک غریب لڑکی جس کے کالج جانے کے سپنے دم توڑ چکے تھے اب اس کی زندگی میں امید پھر سے لوٹ آئی ہے۔ اس نجی چینل کے دعوئے کے مطابق […]
تحریر: | ب۔ کرایلوف | مارکس اور اینگلز عالمی آرٹ کو بخوبی جانتے تھے اور ادب، کلاسیکی موسیقی اور مصوری سے حقیقی آگاہی رکھتے تھے۔ اپنی جوانی میں دونوں نے شاعری بھی کی حتیٰ کہ ایک دفعہ اینگلز نے شاعر بننے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچا بھی۔ اُنہیں نہ […]
کچھ حضرات کا خیال ہے کہ فن ایک ضمنی سامعاملہ ہے اور زیادہ اہم نہیں ہے۔ لیکن حقیقت میں یہ انسانوں کے لئے انتہائی بنیادی نوعیت کاحامل ہے۔
چی گویرا کی 45ویں برسی پر اس عظیم انقلابی کی زندگی، جدوجہد اور نظریات کے بارے میں شائع کئے جارہے ایلن ووڈز کے مضمون کا چوتھا اور آخری حصہ پیش کیا جارہا ہے۔
چی گویرا کی 45ویں برسی پر اس عظیم انقلابی کی زندگی، جدوجہد اور نظریات کے بارے میں شائع کئے جارہے ایلن ووڈز کے مضمون کا تیسرا حصہ پیش کیا جارہا ہے۔
چی گویرا کی 45ویں برسی پر اس عظیم انقلابی کی زندگی، جدوجہد اور نظریات کے بارے میں شائع کئے جارہے ایلن ووڈز کےمضمون کا دوسراحصہ پیش کیا جارہا ہے۔ بقیہ حصوں کے لنک صفحے کے آخر پر ملاحظہ فرمائیں۔
آج پوری دنیا میں انقلابی نوجوان، حریت پسند اور محنت کش چے گویرا کی 45ویں برسی منا رہے ہیں۔8اکتوبر1967ء کوCIAکی اطلاع پربولیویا کے 1800سے زائد سپاہیوں نے ’یورو روائن‘کے علاقے میں واقع چے گویرا کے گوریلا کیمپ کا محاصرہ کر لیا۔
تحریر: ولادیمیر لینن(1913ء) تمام متمدن دنیا میں مارکس کی تعلیمات سے بورژوا علم (سرکاری بھی اور اعتدال پسند بھی) بھڑکتا ہے اور سخت عداوت رکھتا ہے۔ اس کی نظر میں مارکس ازم کیا ہے، ایک ’’مہلک فرقہ‘‘۔
| تحریر: تہذیب سحر | جس تیزی سے عالمی معیشت سکڑ رہی ہے اسی تیزی سے اس کے منفی اور تباہ کن اثرات پورے انسانی سماج کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ امریکہ، روس، چین، جاپان اور جرمنی جیسی عالمی طاقتیں بھی اس بحران سے محفوظ نہیں رہ سکی […]
لب کُشا ہوں تو اس یقین کے ساتھ . . . قتل ہونے کا حوصلہ ہے مجھے!
[تحریر: یاسر ارشاد] بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے حالیہ ریاستی انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت کو واضح اکثریت نہ مل سکنے کی وجہ سے حکومت سازی کے بحران نے ریاست کو گورنر راج کے نفاذ کی جانب دھکیل دیا ہے۔ کل 87 نشستوں پر 25 نومبر سے شروع ہو […]
[تحریر: صبغت وائیں] ادھر دھرنے ختم ہوئے اور ساتھ ہی حکومت اپنے اصلی ایجنڈے پر واپس پہنچ گئی۔ ایسا بھی نہیں تھا کہ دھرنے کے دنوں میں انہوں نے عوام کو کوئی بہت زیادہ ریلیف دے دیا ہے۔ بس یہ تھا کہ تیل کی عالمی منڈی میں کم ہونے والی […]
[تحریر: عدیل زیدی] سرمایہ دارانہ نظام کے تحت صنعتی انقلاب بنی نوع انسان کے لئے وہ تکنیکی، سماجی و معاشی ترقی لایا جو ماضی کا کوئی نظام نہیں دے پایا تھا۔ تاہم زائد پیداوار کا بحران سرمایہ داری کے خمیر میں شامل ہے جسے اس نظام کی حدود و قیود […]
[تحریر: یاسر ارشاد] گزشتہ ماہ آنیوالے تاریخ کے تباہ کن سیلاب نے ہندوستانی مقبوضہ کشمیر کے زیادہ تر علاقوں کو اجاڑ دیا ہے۔ کشمیر کی تحریرشدہ تاریخ میں تیس بڑے سیلابوں کا ذکر موجود ہے جن میں دو بڑے سیلاب بیسویں صدی میں آئے۔ ستمبر 2014ء کے سیلاب سے پہلے […]