|رپورٹ: لال سلام پبلیکیشنز، لاہور|
18 نومبر 2023ء کو لال سلام پبلیکیشنز کی جانب سے شائع کردہ، عالمی شہرت یافتہ مارکسی انقلابی رہنما ایلن ووڈز کی انقلاب روس 1917ء کی قیادت کرنے والی پارٹی (بالشویک پارٹی) کی تاریخ پر لکھی گئی شاہکار کتاب ”بالشویزم: راہ انقلاب“ کے اردو ترجمے کی تقریب رونمائی کا انعقاد کیا گیا۔ یہ انعقاد لال سلام پبلیکیشنز بتعاون ترقی پسند طلبہ و نوجوانوں کی ملک گیر تنظیم پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے کیا گیا۔ تقریب کا انعقاد لاہور میں واقع لال سلام پبلیکیشنز کے مرکزی دفتر میں کیا گیا۔ اس تقریب میں طلبہ، نوجوانوں، محنت کشوں، ترقی پسند سیاسی کارکنان اورادیبوں نے شرکت کی۔ یہ تقریب رونمائی انقلاب روس کی 106ویں سالگرہ کے موقع پر کی گئی ہے۔
اس تقریب کو منعقد کرنے کے لیے پہلے الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں ہال بک کروایا گیا تھا۔ لیکن انقلاب روس کی تاریخ سے خوفزدہ پاکستانی ریاست کی طرف سے الحمرا آرٹس کونسل سے ہال کی بکنگ صرف ایک دن پہلے کینسل کروا دی گئی۔ مگر اس کے باوجود تقریب رونمائی کا کامیاب انعقاد اس بات کی گواہی ہے کہ سچے نظریات کو جتنا مرضی روکنے کی کوشش کی جائے وہ اپنی راہ خود بنا لیتے ہیں۔
تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض محنت کشوں کی ملک گیر تنظیم ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی رہنما عدیل حسن زیدی نے ادا کیے۔ تقریب کے آغاز میں جی سی یونیورسٹی لاہور کے ایک طالب علم سیف نے انقلابی نظم سنا کر تقریب کا آغاز کیا۔
اس کے بعد پہلا خطاب طلبہ و نوجوانوں کی ملک گیر تنظیم پروگریسو یوتھ الائنس کے مرکزی صدرفضیل اصغر نے کیا۔ دیگر مقررین میں انجمن ترقی پسند مصنفین کے رہنما و ادیب عابد حسین عابد، محنت کشوں کی ملک گیر تنظیم ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی صدر آفتاب اشرف، ترقی پسند سیاسی کارکن و محقق حسن جعفر زیدی اورعالمی مارکسی رجحان کے پاکستان سیکشن لال سلام کے مرکزی رہنما آدم پال شامل تھے۔
فصیل اصغر کا کہنا تھا کہ چند لوگوں پر مبنی تنظیم کا ایک عوامی انقلابی پارٹی میں تبدیل ہونے کا عمل ایک معجزہ نہیں تھا بلکہ یہ وہ مارکسزم کے انقلابی نظریات کی طاقت تھی جو کہ بالشویکوں کے پاس تھے جو کہ آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
عابد حسین عابدنے کتاب کے مندرجات پر ادبی اور سیاسی حوالے سے گفتگو کی اور مصنف کی اس عظیم کاوش کو سراہا اور سرمایہ داری کے بڑھتے عالمی بحران سے چھٹکارا پانے کیلئے متبادل سوشلسٹ نظام کا پروگرام رکھنے والی انقلابی پارٹی کے کردار کو اجاگر کیا۔
حسن جعفر زیدی صاحب نے کتاب کے اندر سے اقتباسات سمیت پوری کتاب کا خلاصہ بیان کیا۔
آفتاب اشرف کا کہنا تھا کہ اس کتاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں روس کے انقلاب کی قیادت کرنے والی پارٹی اور بالخصوص اس کے قائد لینن کا پارٹی تعمیر کرنے کا میتھڈ واضح کیا گیا ہے۔
تقریب کے اختتامی کلمات آدم پال نے ادا کیے۔ آدم پال نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عہد میں سماج کی انقلابی تبدیلی کی خواہش رکھنے والے ہر نوجوان کیلئے پڑھنا لازمی ہے۔ آج کے انقلابی عہد کے اندر پاکستان اور پوری دنیا میں ابھرنے والی تحریکوں کے پس منظر میں بالشویک پارٹی کی طرز کی پارٹی کی اہمیت بھی اجاگر کی۔
تقریب میں لال سلام پبلیکیشنز لاہور کے آرگنائزر ثناء اللہ جلبانی نے لال سلام پبلیکشنز کی جانب سے شائع کردہ مارکسزم کے انقلابی نظریات پر مبنی کتابوں کا تعارف کروایا اور آنے والے عرصے میں شائع ہونے واے مارکسی لٹریچر کی تفصیلات بتائیں، جن میں ایک کتاب کمیونسٹ مینی فیسٹو کا اردو ترجمہ ہے جو مستقبل قریب میں شائع کی جائے گی۔
تقریب میں افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی کے خلاف پینافلیکس اور پوسٹر بھی آویزاں تھے۔
تقریب کے اختتام پرپُر جوش انقلابی نعرے بازی کی گئی اورشرکاء نے ہال میں لگے انقلابی کتابوں کے سٹال سے خریداری کی۔