بہاولپور: ریڈ ورکرز فرنٹ کی محنت رنگ لائی، مزدوروں کو کروڑوں روپے کی گریجویٹی ملنے لگی!

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، بہاولپور|

 

بہاولپور میں 9 سال سے بند پڑی گلستان ٹیکسٹائل مل کے مالکان مزدوروں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے اور ڈگری کی مد میں سات کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ مل میں پیسوں کی تقسیم کا عمل ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندے ملک رفیق کے ذریعے شروع ہو چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 2013ء سے مزدوروں کی تنخواہوں کے مسائل شروع ہو گئے تھے اور بینکوں سے قرضہ لے کر مل مالک نے خود کو ڈیفالٹر ڈکلیئر کر دیا اور 2015ء میں مل بند کر دی جبکہ سولہ سو مزدوروں کے کروڑوں روپے کی تنخواہیں بھی نہیں دیں۔

مل کے مزدوروں نے عدالت کی طرف رجوع کیا مگر کچھ نہیں بنا تو انہوں نے ریڈ ورکرز فرنٹ سے رابطہ کیا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ نے کئی سالوں تک اس جدوجہد کو جاری رکھا اور مزدوروں کے ساتھ مل کر عدالت سے سولہ سو مزدوروں کے ڈگری کروائی اور اس کے علاوہ 2018ء میں ڈیڑھ کروڑ روپے کی تنخواہیں مل مالک کے شکنجوں سے چھین کر ورکرز کو دیں۔

اس دوران ریڈ ورکرز فرنٹ کی قیادت میں مزدوروں نے مل پر اپنا قبضہ قائم کیے رکھا۔ ان تنخواہوں سے اگلا مرحلہ سالوں سے کام کرنے والے مزدوروں کی گریجویٹی اور دیگر رقوم تھیں جو ان کو دلوانی تھیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ نے اس جدوجہد کو جاری رکھا اور مزید پانچ سال کے بعد مل مالکان کو مجبور کر دیا کہ وہ ورکرز کی یہ ادائیگیاں کریں اور اس مد میں اب مل مالکان نے قسطوں میں سات کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

جس کی پہلی قسط دو کروڑ روپے کی اس وقت ورکرز میں تقسیم ہو چکی ہے اور مزید تقسیم کا عمل بھی جاری ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ جب مل بند ہونے کے نو سال بعد مزدوروں کو ان کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں، جبکہ عموماً مل مالکان ورکرز کی محنت کے یہ پیسے ہڑپ کر جاتے ہوتے ہیں۔

یہ ریڈ ورکرز فرنٹ کی قیادت کے سبب ہی ممکن ہو پایا کہ انہوں نے کسی قسم کاساز باز نہیں کیا بلکہ مل پر قبضہ جمائے رکھا اور مالکان کو مجبور کر دیا کہ وہ مزدوروں کو ان کا چھینا ہوا حق واپس کریں۔ مگر ایسا نہیں ہے کہ مل مالکان مکمل رقم واپس کر رہے ہوں، بلکہ یہ سات کروڑ روپے کل رقم کا محض تیس فیصد ہی بنتے ہیں۔

گویا مل مالک ابھی بھی ورکرز کی ستر فیصد رقم کو ہڑپ کر کے بیٹھے ہیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ مزدوروں کی اس جدوجہد کو جاری رکھے گا۔ سرمایہ داروں کے ہر مزدور دشمن قدم کے خلاف لڑتا رہے گا اور ایک سوشلسٹ انقلاب کے لیے محنت کشوں کو اپنے ساتھ جوڑتا جائے گا۔

Comments are closed.