|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بہاولپور|
گزشتہ تین سال سے اپنے بقایاجات کے حصول کی جدوجہد کرنے والے گلستان ٹیکسٹائل ملز بہاولپور کے محنت کشوں کی جدوجہد رنگ لے آئی۔ مزدور قیادت، ضلعی انتظامیہ اور مل مالکان کے مذاکرات کے بعد عید سے قبل ورکرز کو بقایاجات کی ادائیگی کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے اور پہلے مرحلے میں عید سے قبل ایک ایک تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ باقی ماندہ بقایا جات کی ادائیگی کا سلسلہ عید کے بعد شروع ہوگا۔ یہ فتح ملک کے دیگر حصوں میں تنخواہوں میں اضافے، یونین سازی ، مستقلی اور دیگر مسائل کے خلاف جدوجہد کرنے والے محنت کشوں کو حوصلہ دے گی۔
گلستان ٹیکسٹائل ملز کے ورکر گزشتہ تین سال سے احتجاجی تحریک میں تھے۔ ان تین سالوں میں کئی تکلیف دہ مراحل سے گذر پڑا جس میں انتظامیہ کا پریشر، دھمکیاں، جیلیں، اور بھوک ننگ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران تحریک اتار چڑھاؤ کا شکار رہی مگر ورکر اپنا حق حاصل کرنے کے لیے پرعزم تھے۔ ہر مرحلے پر ماضی کی نسبت زیادہ جوش وجزبہ دیکھنے کو ملا۔ عدالت سے ورکرز کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد بھی بقایاجات نہ مل سکے اور پھر احتجاج کی طرف جانا پڑا۔ اس دوران ضلعی انتظامیہ کی مذاکراتی ٹیم نے گلستان ورکرز اور ریڈ ورکرز فرنٹ کی مقامی قیادت سے کئی بار مذاکرات کئے۔ انتظامیہ ہر احتجاج کے بعد مزید پندرہ دن کا وقت مانگتی رہی۔ ہر بار یہی بات کی جاتی کہ گلستان ملز کی نیلا می کرکے تین کروڑ پچاس لاکھ کی ادائیگی کردینگے۔
ایک طویل ان تھک جدوجہد کے بعدملز مالکان نے مزدور قیادت کو لاہور بلایا جس میں انہوں نے ملز مالکان کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ سے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے ڈائیلاگ کریں تاکہ ملز کا کچھ حصہ نیلام کرکے کم از کم ایک تنخواہ عید سے پہلے ادا کی جائے۔ جس کے بعدملز کا سکریپ نیلام کرکے باقاعدہ ملز کے قوائد و ضوابط کے مطابق تنخواہ ادائیگی شروع ہو چکی ہے۔ اس موقع پر ورکروں کی خوشی دیدنی تھی۔