|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بہاولپور|
ایک طویل سکوت کے بعد گلستان کے ورکروں نے ایک نہ ختم ہو نے والے احتجاجوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو تیس کروڑ کے واجبات کی مکمل ادائیگی تک جاری رہے گا۔ گذشتہ روز گلستان ٹیکسٹائل ملز کے محنت کشوں اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے بقایاجات کی ادائیگی کے ہائیکورٹ کے حکم نامے پر عملدرآمد کے لئے احتجاجی ریلی نکالی۔ احتجاجی ریلی میں سینکڑوں محنت کش شریک تھے جو کہ اپنے حقوق کی جدوجہد کے لئے پرعزم دکھائی دیتے تھے۔ یہ احتجاجی ریلی گلستان ٹیکسٹائل ملز سے شروع ہوئی اور ڈی سی آفس چوک میں دھرنا دیا گیا۔ اس ریلی میں گذشتہ ریلی کی نسبت زیادہ جوش وجزبہ دیکھنے کو ملا جس میں PYA کے نوجوانوں بھی شرکت کی جو ورکروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر پر جوش نعرے بازی کرتے رہے جس سے مزدوروں کو بہت حو صلہ ملا اور PYA کے نوجوانوں کو ورکروں کے ساتھ رہ کر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
ڈی سی آفس چوک بند ہو نے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی مذاکراتی ٹیم نے گلستان ورکرز کمیٹی اور RWF مقامی قیادت سے مذاکرات کئے۔ انتظامیہ نے مزید پندرہ دن کا وقت مانگا کہ وہ دو ہفتوں میں فیکٹری کا کچھ حصہ نیلام کر کے جوڈگری کے تین کروڑ پچاس لا کھ ہیں وہ اداکر دینگے۔ گلستان ورکرز کمیٹی نے انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد اعلان کیا کہ 8 فروری کو تمام ورکر اپنے شناختی کارڈ کی کاپی لیکر گلستان مل کے گیٹ پر آئیں تاکہ ادائیگی کی نئی لسٹ تیار کی جاسکے جس کے بعد احتجاج ریلی نکالی جائے گی۔ اس کے بعد ہر ماہ کی 8 تاریخ کو احتجاج ہوا کریگا تاوقتیکہ تمام واجبات کلیئر نہ ہو جائیں۔ اس اعلا میہ میں یہ بھی واضح کیا گیا یہ تمام احتجاج ریڈ ورکر فرنٹ کے بینر تلے منظم کئے جائیں گے۔