|رپورٹ: ریڈو رکرز فرنٹ، کوئٹہ|
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن۔ایپکا کے زیرِاہتمام آج دوپہر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں مظاہرین نے ایپکا کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ملازمین نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے صوبائی حکومت، کرپٹ بیوروکریسی اور اپنے شعبہ جات کی نااہل انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرے میں خواتین کی شرکت بھی حوصلہ افزاء تھی جس میں بی ڈی اے، محکمہ تعلیم، محکمہ تعلقاتِ عامہ، سمال انڈسٹریز اور دوسرے محکمہ جات سے خواتین محنت کش شامل تھیں۔ اس کے علاوہ مظاہرے میں ایپکا کے ضلعی اور صوبائی عہدیدار بھی شریک تھے۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عرصہ دراز سے نااہل صوبائی حکومت ملازمین کے بنیادی حقوق کو غضب کر رہی ہے جس کی وجہ سے ملازمین نان شبینہ کے محتاج ہیں۔ ایپکا کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومتی ذرائع عمل درآمد سے مکمل طور پر انکاری ہیں جبکہ آئے روز کلیریکل سٹاف کیخلاف انتقامی کاروائی کی جارہی ہے جو کہ کسی بھی صورت برداشت نہیں ہے۔ ایپکا بی ڈی اے کے صدر ملک اشرف بازئی کا کہنا تھا کہ محکمہ بی ڈی اے کے ملازمین کی تنخواہوں کے باقاعدگی کا مسئلہ ہے جو کہ عرصہ دراز سے چلا آرہا ہے۔ ملازمین کو چار چار مہینے بعد تنخواہیں ملتی ہیں جو ملازمین کے ساتھ ظلم ہے۔ اس کے علاوہ بی ڈی اے کے ملازمین کا خصوصاً کلریکل سٹاف کا گذشتہ آٹھ سالوں سے پروموشن کا مسئلہ ہے جو کہ کرپٹ بیوروکریسی کی وجہ سے تاحال حل نہیں ہوا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تنخواہوں میں اضافہ افراطِ زر سے منسلک کیا جائے، ٹھیکیداری کا خاتمہ کیا جائے، کنٹریکٹ ملازمین کو فی الفور مستقل کیا جائے۔