حکومت پنجاب کی مزدور دشمن پالیسیوں کے تحت واٹر منیجمنٹ کے 750 ملازمین کی نوکریوں سے بے دخلی۔۔۔ حل کیا ہے؟

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، لاہور|

نیشنل پروگرام فار ایمپروومنٹ آف واٹر NPIW”II کے زیر اہتمام محکمہ زراعت شعبہ واٹر منیجمنٹ پنجاب کے زیر اہتمام کام کرنے والے 750 ملازمین، جو کہ محکمے میں بیس سال سے کنٹریکٹ پر ملازمت کر رہے تھے، کو پنجاب حکومت کی طرف سے نوکریوں سے جبری طور پر برطرف کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے نیشنل پروگرام فار امپروومنٹ آف واٹر کورسز 2 کو ایک سال کی تحریری توسیع دیے جانے کے باوجود اچانک بند کر دیا گیا ہے۔ اس ظالمانہ اقدام کے خلاف برطرف ملازمین نے لاہور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پنجاب کے سامنے دھرنہ دیا۔

ملازمین کا کہنا تھا اس دور میں جبکہ بچوں کے لیے روزگار کمانا انتہائی مشکل ہو چکا ہے، ہم اوور ایج ہو کے کہاں جائیں گے۔ کہیں اپلائی کرنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ دھرنے کے مطالبات میں این پی آئی ڈبلیو 2 کے تمام ملازمین کو فی الفور واپس بحالی، دن رات ایک کر کے پانی کی بچت کے منصوبہ جات پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقلی اور تمام ملازمین کو سروس اسٹرکچر کے مطابق سروس، پروموشن اور مراعات دیے جانا شامل تھا۔

حکومت کی طرف سے پندرہ دنوں کے اندر مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائے جانے پر دھرنہ ختم کر دیا گیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے اگر پندرہ دنوں میں مطالبات نہ مانے گئے تو پھر وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ اس احتجاجی دھرنے میں انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے شرکت کی اور یکجہتی کا پیغام دیا اور ملازمین کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ سرمایہ دارانہ ریاست کی اس مزدور دشمن پالیسی کے خلاف محنت کشوں کے اکٹھ سے ہی لڑا جا سکتا ہے اور اپنے تمام مطالبات منوائے جا سکتے ہیں۔

پاکستانی ریاست اس وقت آئی ایم ایف کی ایما پر بحران کا تمام بوجھ محنت کشوں پر ڈال رہی ہے۔ ایک طرف مہنگائی میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف بے روزگاری بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ دیگر اداروں کے محنت کشوں کو بھی جبری برطرفیوں کا سامنا ہے۔ حال ہی میں ریڈیو اور سٹیل مل کے ملازمین کو بھی برطرف کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر سرکاری ملازمین اساتذہ، کلرکس، لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی کٹوتیوں کے خلاف گزشتہ تین سالوں سے سراپا احتجاج ہیں۔

جبری برطرفیوں، مہنگائی، بے روزگاری اور کٹوتیوں کے خلاف تمام ملازمین کو ایکتا قائم کرنا ہو گا۔ شعبہ واٹر منیجمنٹ میں کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو دیگر اداروں کے کنٹریکٹ بیسڈ، پارٹ ٹائمرز، ڈیلی ویجرز کو ساتھ جوڑتے ہوے لڑائی لڑنا ہو گی۔ اس کے ساتھ مستقل ملازمین کو بھی ساتھ جوڑنا ہو گا۔ حکمرانوں سے حقوق لینے کا یہی واحد طریقہ ہے۔

Comments are closed.