|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، اسلام آباد|
12 دسمبر 2021 کو آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (تمام گورنمنٹ ایمپلائز کا اتحاد) کی طرف سے 6 اکتوبر 2020 ء کے تاریخی احتجاجی دھرنے کے بعد تین ماہ کا مذاکراتی وقت گزرنے اور مذاکرات کی ناکامی کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے علامتی احتجاج کی کال دی گئی جس میں آگے کا لائحہ عمل واضح کیا گیا اور حکومت کو 10 فروری کے ملک گیر دھرنے سے پہلے عملی طور پر ملازمین کے مطالبات پر عملدرآمد کی تنبیہ کی گئی۔
یاد رہے کے چھ اکتوبر کو آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی کال پر ملک بھر سے ہزاروں کی تعداد میں ملازمین پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے تھے جس کے نتیجے میں حکومت جھوٹی ہی سہی مگر فوری یقین دہانی کروانے پر مجبور ہوئی تھی کہ مطالبات کو حل کیا جائے گا، تنخواہوں میں سالانہ اضافہ کیا جائے گا اور ایڈہاک ریلیف بھی دیا جائے گا۔
اس عمل کیلئے کچھ وزراء پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سربراہی پرویز خٹک کر رہے تھے، جس کے ساتھ بارہا آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی قیادت کے مذاکرات کا دور چلتا رہا جو بالآخر زبانی باتوں سے آگے نہیں بڑھ سکا اور حکومت نے کہا کہ ہم مطالبات تسلیم کرتے ہیں لیکن تنخواہوں میں سالانہ اضافہ یکم جولائی سے کریں گے، جس کو قیادت نے مسترد کرتے ہوئے دوبارہ احتجاج کی کال دی۔
اس احتجاج میں بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ملازمین اور تقریباً پورے پاکستان کے تمام اداروں کی قیادت نے شرکت کی۔ احتجاج میں بڑے پیمانے پر فیڈرل ایمپلائز، پی ڈبلیو ڈی، سی ڈی اے اور پمز کے ملازمین ریلیوں کی شکل میں رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے شامل ہوئے اور پارلیمان کے سامنے پڑاؤ کیا۔
سردیوں کے موسم کو سامنے رکھتے ہوئے قیادت نے 10 فروری کو اسلام آباد میں پارلیمان کے سامنے اور صوبائی دارلحکومتوں میں دھرنے اور احتجاجوں کی کال دی ہے۔ اس سے پہلے بھی تمام صوبوں اور وفاق میں احتجاج ہوں گے اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو متحرک کیا جائے گا۔ اور اگر حکومت نے مطالبات کو عملی طور پر 10 فروری سے پہلے تسلیم نہ کیا تو 10 فروری کو دوبارہ پارلیمان کے سامنے پہلے سے زیادہ ملازمین کے ساتھ دما دم مست قلندر ہوگا اور تب تک جاری رہے گا جب تک نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ اپنی انقلابی روایت کو قائم رکھتے ہوئے ہمیشہ کی طرح اس علامتی احتجاج میں پورے وفد کے ساتھ شامل رہا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندوں نے نا صرف نعرے بازی میں بھرپور حصہ لیا بلکہ لیف لیٹ کی تقسیم کے علاوہ محنت کشوں کا اخبار ’ورکر نامہ‘ بھی محنت کشوں کو بیچا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کی 10 فروری کی کال کی نا صرف بھر پور حمایت کرتا ہے بلکہ اس میں بھرپور شرکت کی بھی یقین دہانی کرواتا ہے۔