|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی|
سرکاری اداروں کے ملازمین کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اگیگا کے پلیٹ فارم سے ایک بار پھر احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اگیگا کی جانب سے ہفتہ وار بنیادوں پر احتجاج کی کال دی گئی تھی جس کے نتیجے میں مورخہ 19 دسمبر، 26 دسمبر اور 02 جنوری اور 07 جنوری کو ملک بھر میں مختلف شہروں کے اندر ملازمین کی جانب سے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
اگیگا کے مرکزی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 06 جنوری سے روزانہ کی بنیاد پر سیاہ پٹیاں باندھ کر کام کی جگہوں پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا اور وقتاً فوقتاً مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ اگیگا کی قیادت کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق یہ طے کیا گیا کہ 14-15 جنوری کو تعلیمی اداروں سمیت سرکاری اداروں میں قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔ 16 جنوری کو سول سیکرٹریٹ کے سامنے پنجاب بھر کے ملازمین احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور اضلاع میں ڈپٹی کمشنر دفاتر کے باہر بھی احتجاج ریکارڈ کرائے جائیں گے۔ مورخہ 22 جنوری کو ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اور مطالبات کی منظوری کے لیے دھرنا دیا جائے گا۔ مطالبات پر عملدر آمد نہ ہونے کی صورت میں فروری میں مطالبات کی منظوری تک قومی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
اگرچہ اگیگا کی جانب سے جاری کیے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ میں 07 مطالبات شامل ہیں لیکن حالیہ ہونے والے مظاہروں میں 03 مطالبات کو بنیاد بنایا گیا۔ ان تین مطالبات میں پنشن قوانین میں ہونے والی ترامیم کا خاتمہ، لیو انکیشمنٹ کی بحالی اور 17 اے قانون کی بحالی شامل ہیں۔
حالیہ ہونے والے احتجاجوں میں مختلف شہروں میں اساتذہ کی خاطر خواہ تعداد شریک نہیں ہوئی جس کی وجہ بظاہر یہی نظر آتی ہے کہ اساتذہ کے نزدیک اگیگا کی قیادت نجکاری کے مسئلے کو مسلسل غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اس کو حل کرانے کے حوالے سے پُر جوش نہیں ہے۔ مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجوں میں بھی بیشتر احتجاجی بینرز پر مذکورہ تین مطالبات ہی دکھائی دیے اور باقی مطالبات کے حوالے سے کم بینرز ہی دکھائی دیے۔
اسی طرح حال ہی میں اساتذہ کی قیادت کی جانب سے بھی اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل اور نجکاری کے خاتمے کے لیے ایک الائنس تشکیل دیا گیا تھا اور احتجاج بھی ریکارڈ کرائے گئے تھے۔ اگیگا قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے شکوک و شبہات کو دور کرے اور انہیں اپنے ساتھ جوڑنے کے لیے ان کے مطالبات کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور حکومت سے مذاکرات میں ان مطالبات کو بھی بنیادی اہمیت دے۔
اسی طرح کنٹریکٹ ملازمین جو کہ اس وقت پورے پنجاب میں اچھی خاصی تعداد میں موجود ہیں، ان کے مسائل کو بھی بنیادی اہمیت دی جائے اور ان کے مطالبات کو احتجاجوں میں شامل کر کے ان ملازمین کو بھی اپنے ساتھ جوڑا جائے۔
اگیگا قیادت کو چاہیے کہ ریلوے، واپڈا اور صحت کے اداروں کے ملازمین کو بھی اپنی تحریک میں شامل کرنے کے لیے ان اداروں کی یونین قیادتوں سے ملاقاتیں کرے اور انہیں احتجاج میں شرکت کی دعوت دے۔
اسی طرح پنجاب بھر میں احتجاجی سلسلے کو کامیاب بنانے کے لیے پنجاب بھر میں ہر ادارے کے اندر ملازمین کی ہڑتالی کمیٹیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ موجودہ احتجاجی تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے منظم احتجاجی کمیٹیاں انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور ملازمین کے درمیان بد اعتمادی اور رابطہ کاری کی کمی جیسے مسائل کے خاتمے کے لیے بھی انتہائی ضروری ہیں۔ مرکزی قیادت کو اپنے سارے فیصلے جمہوری انداز میں لینے کی ضرورت ہے اور ان فیصلوں میں ملازمین کو شریک کرتے ہوئے ان میں موجود بد اعتمادی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے ملازمین جو اس وقت مایوس ہیں اور قیادت پر اعتماد نہیں کرتے وہ ان احتجاجوں میں شریک ہوں۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی اگیگا کے پلیٹ فارم کی تشکیل سے لے کر اب تک تمام احتجاجوں میں عملی طور پر شریک رہی ہے اور شروع دن سے تمام سرکاری اداروں کے محنت کشوں کے شانہ بشانہ رہی ہے۔ انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے مختلف شہروں میں ہونے والے حالیہ مظاہروں میں بھی اپنے انقلابی بینر کے ساتھ شرکت کی ہے اور موجودہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کے محنت کشوں کو عام ہڑتال کی طرف بڑھنے کا پیغام پہنچایا ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ حکمران طبقے کو فیصلہ کن شکست دینے کے لیے تمام محنت کشوں کی متحدہ طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے حکمرانوں کے جبر کا خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا واحد راستہ محنت کش طبقے کی عام ہڑتال ہے کہ پاکستان کے تمام اداروں کے محنت کش ایک ہی وقت میں مطالبات کی منظوری تک کام چھوڑ عام ہڑتال کر دیں اور ان حکمرانوں کو اپنی طاقت کا دکھا دیں کہ کون اس پورے سماج کو چلاتا ہے۔ محنت کش تمام اداروں پر قبضہ کر کے انہیں اپنے جمہوری کنٹرول میں لیں۔ یہ محنت کش طبقے کی لڑائی کا اختتام نہیں ہو گا بلکہ محنت کش طبقے کی حکمرانی قائم ہونے تک یہ لڑائی لڑنی ہو گی۔ تاریخ گواہ ہے کہ محنت کش طبقہ اپنی جدوجہد سے کچھ حاصلات جیتتا ہے تو حکمران طبقہ تھوڑے عرصے بعد وہ حاصلات واپس چھین لیتا ہے۔ اس لیے محنت کش طبقے کو سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کے لیے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کے لیے تیار ہونا ہے اور آنے والی ہر لڑائی محنت کشوں کو محنت کش طبقے کے راج کے قیام کی طرف لے کر جائے گی۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی محنت کشوں کے حقوق کی ہر جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ شریک رہے گی اور محنت کشوں کے حقیقی راج کے قیام تک سرمایہ داری کے خلاف یہ لڑائی جاری رکھے گی۔