|خصوصی رپورٹ، ورکر نامہ|
PIA کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیومن ریسورس اور ورکس راحیل احمد کے مطابق 2017ء کے آخر تک ائرلائن کے18000 محنت کشوں میں سے 3500تک کو نوکریوں سے فارغ کرا دیا جائے گا۔ اس کے مطابق حکومت ائرلائن کو منافع بخش بنا کر 49فیصد حصص نجی ملکیت میں بیچنے کیلئے کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں جنوری 2017ء سے چار ’’اسپیشل بزنس یونٹ‘‘ بنائے جائیں گے جن کے اپنے جنرل منیجر اور مارکیٹنگ کی ٹیمیں ہوں گی اور اگر یہ منافع بخش ثابت ہوئے تو بعد میں ان کے حصص بیچ دئیے جائیں گے۔ اس بدتریج نجکاری کے منصوبے میں فی الحال کیٹرنگ، فلائٹ ٹریننگ، انجینئرنگ اور کارگو کے شعبے شامل ہیں۔ یاد رہے کہ PIAدنیا کی ان چند ائرلائنز میں سے ہے جس میں ائر لائن سے متعلق تمام شعبہ جات موجود ہیں۔
ائرلائن کے 18000 محنت کشوں نے اس سال فروری میں نجکاری کے خلاف آٹھ دن تک ہڑتال کی جس میں ایک جہاز بھی اندرون ملک یا بیرون ملک پرواز نہیں کر سکا۔ حریص حکومت، کرپٹ منیجمنٹ اور غدار یونین اشرافیہ ایک بار پھر اس قیمتی قومی اثاثے کے حصے بخرے کرنے کو پر تول رہی ہے۔
PTCL کی نجکاری 2006ء میں ہوئی جب حکومت نے 26فیصد حصص اور منیجمنٹ کا کنٹرول دبئی کی کمپنی اتسالات کو 2.6ارب روپے میں بیچ دیا۔ اس وقت اس ادارے میں 64000مزدور موجود تھے جو مرحلہ وار حملوں کے نتیجے میں 18000رہ گئے ہیں۔
ایک پریس کانفرنس میں PTCL کے چیف ہیومن ریسورس آفیسر سید مظہر حسین کے مطابق 9000 ورکروں کو رضاکارانہ طور پر کمپنی چھوڑنے کی آفر کی گئی ہے۔ یہ 2008ء سے لے کر اب تک اپنی نوعیت کی چوتھی سکیم ہے۔ مظہر شاہ کے مطابق اس طریقہ کار سے ادارے میں سالانہ 10ارب روپے کی بچت ہو گی۔ 2015ء میں ٹیکس ادائیگی کے بعد ادارے نے 8.8ارب روپے کا منافع کمایا۔
یاد رہے کہ نجکاری سے پہلے یہ ادارہ 38 ارب روپے سالانہ کا منافع کما کر ریاستی خزانے میں جمع کراتا تھا اور نجکاری کے بعد کے سالوں میں جہاں منافع کی کمی ہوئی ہے وہیں یہ منافع اب ریاست کے بجائے نجی جیب میں چلا جاتا ہے۔
منصوبے کے مطابق مستقل ملازمت کے ورکرز کی بھی بھاری پیمانے پر کمی کی جائے گی اور ان کی جگہ ’’نوجوان اور سرگرم‘‘ لوگوں کو نوکریوں کا موقع ملے گا جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ مستقل نوکری کی جگہ کنٹریکٹ ملازمت ہو گی جس میں ضرورت سے کم نوجوانوں کو زیادہ اوقات کار میں کم تنخواہ پر کام دیا جائے گا اور مستقل ملازمت کی دیگر سہولیات سے محروم رکھا جائے گا۔
RWFان مزدور مخالف اقدامات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ فوری طور پر نہ صرف PTCLکی نجکاری واپس لی جائے بلکہ دیگر غیر ملکی موبائل فون اور انٹرنیٹ کی غیر ملکی کمپنیوں کو قومی تحویل میں لے کر PTCL میں ضم کیا جائے اور ساتھ ہی PIA کی نجکاری کو روکتے ہوئے بقیہ تمام غیر ملکی ائرلائنز کی قومی حدود میں پرواز پر پابندی لگاتے ہوئے PIA کی اندرون ملک اور بیرون ملک پروازوں پر اجارہ داری قائم کی جائے۔