کراچی: بالشویک ڈے؛ ملیر میں تقریب اوراحتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ: فارس راج|
99th-bolshevik-day-celebrations-in-karachi-6بالشویک انقلاب طبقاتی سماج کو بدلنے کی سب سے سنجیدہ کاوش ہے، واحد بلوچ جیسے سیاسی کارکنوں کی گمشدگی اور میر حاصل بلوچ جیسے نوجوانوں کا قتل عام سرمایہ دارانہ قومی ریاست کی زوال پذیری کا ثبوت ہے۔ عالمی منظرنامے میں جاری معاشی و سیاسی بحران سے نجات کا واحد راستہ پھر ایک بالشویک انقلاب ہی ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر مقررین نے ریڈورکرز فرنٹ(RWF) اور پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام بالشویک انقلاب کی 99ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کا انعقاد 5نومبر کو پرنس گارڈن ہال بالمقابل ملیر کورٹس میں کیا گیا تھا۔ مقر رین میں ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی کے آرگنائزر تصور قیصرانی، پروگریسو یوتھ الائنس کراچی کے آ رگنائزر فارس راج، جنرل ٹائر ورکرز یونین کے رہنما صفدر جبار، این ایس ایف کوئٹہ کے کارکن فہیم بلوچ اور عوامی جمہوری پارٹی کراچی کے صدر رشیدسدھایونے شامل تھے۔

karachi-hani-baloch-addressing-at-bolshevik-day-celebrations-programپروگرام میں خصوصی طور پر معروف سیاسی و سماجی رہنما واحد بلوچ کی بیٹی ہانی بلوچ نے شرکت کی۔ ہانی بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد گزشتہ چار ماہ سے لاپتہ ہیں مگر ریاست اور اس کے ادارے کچھ بھی بتانے سے قاصر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے والد غریب انسان ہیں اور اپنے جیسے غریبوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہے مگر ان کی خدمات کا صلہ انہیں لاپتہ کر کے دیا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے والد کو فی الفور بازیاب کیا جائے۔

99th-bolshevik-day-celebrations-in-karachi-4تصور قیصرانی اور صفدر جبار نے اپنے خطاب میں کہا کہ بالشویک انقلاب طبقاتی سماج کو ختم کرنے کی اب تک کی سب سے سنجیدہ کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا آج جس بحران سے دوچار ہے اس سے نکلنے کا واحد راستہ پھر ایک سوشلسٹ انقلاب ہی ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کے محنت کشوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کر کے حکمران طبقے کے ہر ظلم کا ڈٹ کر جواب دیں گے۔ فارس کا کہنا تھا کہ آج سیاست کو نوجوانوں کے لیے شجر ممنوعہ بنا دیا گیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ بلاول بھٹو اور مریم نواز ایسے موروثی کردار حکمرانی کرتے رہیں اور محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان اپنے حقوق سے آ گاہی حاصل نہ کر سکیں، ان کا کہنا تھا کہ آج حکمران طبقات نوجوانوں کو انسانیت سے محبت کا درس دے رہے ہیں جس کا مقصد پھر محنت کش طبقے کے نوجوانوں کے شعور کو مسخ کرنا ہے ۔ سرمایہ داروں نے اس دنیا کو ایک جہنم میں بدل دیا ہے اس لیے سرمایہ دار طبقے سے صرف نفرت کی جا سکتی ہے کیوں کہ وہ ظالم اور جابر کردار کا حامل ہے۔ فارس کی تقریر کے بعد پی وائی اے ملیر کے نوجوان کارکن جلال جان نے انقلابی نظم پیش کی جس کو سامعین نے بے حد پسند کیا۔

سب سے آخر میں پارس جان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام اور قومی ریاستیں تاریخی طور پر متروک ہو چکے ہیں، جب تک یہ نظام اور ریاست باقی رہے گی واحد بلوچ جیسے کارکن لاپتہ ہوتے رہیں گے اور حاصل رند جیسے نوجوان درندگی کا نشانہ بنتے رہیں گے۔ انہوں نے ہانی بلوچ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم واحد بلوچ کی بازیابی کے لیے ہر محاذ پر آپ کے ساتھ ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام مسائل اور دکھوں سے نجات اس قاتل نظام کو ختم کرہی مل سکتی ہے جس کے لیے ہمیں عالمی محنت کش طبقے کی عالمی پارٹی بنانا ہو گی۔

pya-rwf-protest-for-missing-wahid-baloch-and-killing-of-mir-hasil-rind

پروگرام کے خاتمے کے بعد نیشنل ہائی وے پر واحد بلوچ کی بازیابی اور حاصل رند کے قاتلوں کی فورا گرفتاری کے مطالبات کے ساتھ احتجا ج کیا گیا۔ مظاہرین نے ’’ہم نہیں مانتے، ظلم کے یہ ضابطے‘‘،’’واحد بلوچ کو بازیاب کرو‘‘،’’حاصل رند کے قاتلوں کو گرفتار کرو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے نیشنل ہائی وے بلاک کر دی۔ مظاہرین کا جوش و خروش دیدنی تھا۔احتجاج کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔





Tags: × × ×

Comments are closed.