|رپورٹ:ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن بلوچستان کے محنت کشوں کا اپنے بنیادی مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتالی کیمپ اکتیسویں روز بھی جاری رہا، جس میں بلوچستان بھر کے کونے کونے سے آئے ہوئے فارماسسٹس نے بھرپور انداز میں حصہ لیا۔ جبکہ مرکزی سطح پر پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن ریفارمرز پنجاب کے رہنما شمشاد انیس ہاشمی اور حیدرآباد سے صوبہ سندھ کے ڈویژنل کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر ریاض بھٹو نے بھی کیمپ میں آکر بھوک ہڑتال میں حصہ لیا۔اُنہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پورے پاکستا کے فارماسسٹس بلوچستان کے فارماسسٹس ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور اُن کی اس جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں،اور اسی طرز پر پورے پاکستان میں فارماسسٹس کے حقوق کے لیے جدوجہد ہونی چاہیے تاکہ بیروزگار فارماسسٹس کو روزگار اور اُن کے ساتھ سب فارماسسٹس کو اُن کے معیار اور پروفیشن کے عین مطابق مراعات اور حقوق ملنے چاہیے۔
کیمپ میں بیٹھے ہوئے شرکاء نے اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے اس امر کا اعادہ کیا کہ وہ اُس وقت تک برسر احتجاج رہینگے جب تک اُن کے تمام جائز اور آئینی مطالبات مانے نہیں جاتے۔ واضح رہے کہ پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایشن بلوچستان کے بنیادی مطالبات فورٹئیر سروس سٹرکچر،ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس،بیروزگار فارماسسٹس کے لیے کلینیکل فارماسسٹس آسامیوں پر نئی بھرتیاں، پنجاب اور خیبر پشتونخوا کے طرز پر سول سیکرٹریٹ محکمہ صحت میں فارماسسٹس کی ٹیکنیکل آسامیوں (سیکشن آفیسر ٹیکنیکل، ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل، ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل) پر بھرتی، فارماسسٹس کے لیے دوسرے صوبوں کی طرز پر ڈائریکٹوریٹ کا قیام، ڈرگ ریگولٹری ایکٹ2012ء کی روشنی میں تمام پرائیویٹ اورسرکاری ہسپتالوں کے کلینکس میں فارمیسی سروسز کا فراہم کرنا شامل ہے۔