جواب۔ سماجی نشوونما کے مختلف مدارج پر محنت کش طبقات مختلف صورتحال میں رہتے تھے اور ان کے اپنے مالکوں یا حکمران طبقات کے ساتھ تعلقات کی نوعیت بھی مختلف تھی۔ زمانہ قدیم میں محنت کش لوگ اپنے آقاؤں کے غلام تھے بالکل اسی طرح جیسے آج بھی کئی پسماندہ ممالک میں انسان انسانوں کے غلام ہیں۔درمیانی دورمیں محنت کشوں کی شکل مزارعوں کی تھی جو زمینوں کے مالک‘ اشرافیہ اور جاگیردار کے تصرف میں تھے اور آج بھی تیسری دنیا کے اکثر ممالک میں ہیں۔ صنعتی انقلاب کے مکمل طورپر ظہور پذیر ہونے تک وہ کرائے کے ملازم تھے‘ جو قصبوں میں پیٹی بورژوا کے پاس کام کرتے تھے۔ پھر بتدریج مینوفیکچرنگ نے ترقی کی جس سے ہنر مندکاریگر پیدا ہوا اور بعدازاں صنعتی عمل میں وہ بڑے سرمایہ داروں کے تصرف میں چلا گیا۔ یوں اس نے صنعتی کارکن یا پرولتاریہ کی شکل اختیار کر لی۔