جواب ۔ پرولتاریہ سماج کا وہ طبقہ ہوتا ہے جو ذرائع پیداوار کی ملکیت سے محروم ‘اپنی بقاء اور ضروریات زندگی کے حصول کیلئے اپنی قوت محنت بیچنے پر مجبور ہوتا ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام میں وہ کسی بھی قسم کے سرمائے ‘جس کا وہ خالق ہوتا ہے‘میں منافع کا قطعی حقدار نہیں ٹھہرایا جاتا۔ اس کی خوشی و غم‘زندگی اور موت غرضیکہ اس کی بقاء کا انحصار محنت کی طلب اچھے یا برے کاروبار اور بے لگام مسابقت کی متلون مزاجی پر ہوتا ہے۔ گویا پرولتاریہ یا پرولتاری طبقہ محنت کش عوام کو کہتے ہیں جو صنعتوں میں جا کر سرمایہ دار کے پاس اپنی قوت محنت بیچتے ہیں۔ یہ اصطلاح19ویں صدی میں ضبط تحریر میں لائی گئی۔