جواب۔ گلوبلائزیشن سے مراد مختلف ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کا وہ پھیلاؤ ہے جس کے نتیجے میں ایک عالمی معیشت تخلیق ہوئی ہے۔ جس نے ہر قومی معیشت کو دیگر معیشتوں کا محتاج بنا دیا ہے۔ کوئی بھی ملک خود کفیل نہیں ہے۔سب کو دوسرے ممالک کے ساتھ پیداواری اشیاء کے تبادلے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ایک مربوط عالمی معیشت بذات خود کوئی منفی چیز نہیں ہے کیونکہ یہ ایک ایسی بنیاد فراہم کرتی ہے جس پر ایک ہم آہنگ عالمی منصوبہ بندی پر مبنی معیشت پروان چڑھ سکتی ہے۔ایک ایسے معاشی نظام کے تحت جس کی بنیاد سماجی انصاف اور ذرائع پیداوار(فیکٹریوں‘ ٹیکنالوجی‘ سرمایہ) کی اجتماعی ملکیت پر ہو۔ یہ عالمی انسانیت کیلئے ایک زبردست پیش رفت کا باعث بن سکتی ہے۔ لیکن سرمایہ دارانہ نظام ذرائع پیداور کی نجی ملکیت اور ہر انفرادی سرمایہ دار کی زیادہ سے زیادہ منافع کی ہوس کی بنیاد پر قائم ہے۔ یہ چیز ترقی کو ناممکن بنا کر ایک ایسی صورتحال پیدا کر دیتی ہے جس میں مٹھی بھر لوگ بے حد وحساب دولت جمع کر لیتے ہیں جبکہ کرہ ارض پر بسنے والے لوگوں کی اکثریت کا معیار زندگی کم سے کم تر ہوتا چلا جاتا ہے۔