جواب۔ پرولتاریہ (محنت کش) کی غیر استحصالی اور غیر طبقاتی سماج کیلئے کی جانے والی جدوجہد اور مارکسی انقلابی نظریے کی بنیاد پر استوار ہونے والے نظام کو کمیونزم کہتے ہیں۔ اس میں دوسرے کا استحصال کرنے والی ملکیت یعنی نجی ملکیت کسی کے پاس نہیں ہوتی۔ ذرائع پیداوار محنت کش عوام کی مشترکہ ملکیت ہوتے ہیں۔ اس نظام میں ہر ایک سے اس کی صلاحیتوں کے مطابق کام لیا جاتا ہے اور اس کی ضرورتوں کے تحت اس کو دیا جاتا ہے۔ ذہنی اور جسمانی محنت میں پائی جانے والی تفریق کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ معاشرے کے ہر فرد کی مانگ یعنی ضروریات بشمول غذا‘ لباس‘ رہائش‘تعلیم‘صحت وغیرہ بلا تخصیص سب کو یکساں بنیادوں پر حاصل ہوتی ہیں۔ اس نظام میں بیروزگاری اور بے کاری کے الفاظ سے عوام ناآشنا ہوتے ہیں۔ بیماری‘بھوک‘جہالت‘غربت اور دیگرتمام سماجی برائیاں جو سرمایہ دارانہ نظام کی دین ہیں ختم ہو جاتی ہیں۔ آزاد‘ خوشحال اور حقیقی انسانی سماج درحقیقت اسی نظام میں پنہاں ہے۔