جواب۔ جاگیردارانہ نظام میں محنت کش کو مزارع کہتے ہیں۔ مزارع کے پاس زمین کا قطعہ ہوتا ہے۔ جس کو وہ پیداواری مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے۔ تاہم وہ اس کے بدلے میں پیداوار یا محنت کا بڑا حصہ اپنے مالک یعنی جاگیردار کو دینے کا پابند ہوتا ہے۔ پرولتاریہ جن جدید آلات پیداوار کے ساتھ کام کرتا ہے وہ ان کا مالک نہیں ہوتا مگر وہ اپنی پیداوار کے بدلے میں اجرت وصول کرتا ہے۔مزارع کچھ دیتا ہے جبکہ پرولتاریہ وصول کرتا ہے۔ مزارع کی بقاء یقینی ہوتی ہے پرولتاریہ کی نہیں ہوتی۔پرولتاریہ کے پاس متبادل کچھ نہیں ہوتا۔مزارع آزاد انہ مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوتا ہے۔ جبکہ پرولتاریہ مقابلے کے دنگل کا حصہ بنتا ہے۔ ایک مزارع اسی وقت اپنے آپ کو آزاد کراتا ہے جب وہ بھاگ کر قصبے یا شہر میں جا کر صنعتی نظام کا حصہ بنے۔ اور وہاں ایک ہنر مند یا دستکار کی شکل اختیار کرے۔ یا پھر اپنے مالک یعنی جاگیردارکو پیداوار یا نقد رقم دے تب وہ ایک آزاد مزارع کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ اس کے آزاد ہونے کی صورت یہ بھی ہوتی ہے کہ اگر وہ جاگیردار کو مار بھگائے اور بذات خود قطعات زمین کا مالک بن بیٹھے۔ مختصراً یہ کہ وہ ایک دوسری صورت میں مالکوں کے طبقے اور دوڑ میں شامل ہو۔ اس کے برعکس پرولتاریہ اپنے آپ کو صرف اسی صورت میں آزاد کرا سکتا ہے جب وہ مقابلے کی دوڑکا خاتمہ کرے نجی ملکیت اور طبقاتی تقسیم کی ہر شکل کو مٹا دے۔