جواب۔ ہنر مند دست کار جو 18 ویں صدی تک کرہ ارض پر ہر جگہ موجود تھا۔ آج بھی دنیا کے مختلف خطوں میں پایا جاتا ہے۔ وہ جزوی یا عارضی طورپر ایک پرولتاریہ ہوتا ہے مگر اس کا منشا ہائے مقصد سرمائے کا حصول ہوتا ہے تاکہ وہ اس بل بوتے پر دوسرے محنت کش کا استحصال کرسکے اور سرمائے میں اضافہ کر سکے۔ اکثر و بیشتروہ اس مقصد کے حصول میں کامیاب بھی ہوجاتا ہے۔ جہاں گھریلو صنعت ابھی تک اپنا وجود رکھتی ہے یا جہاں انفرادی پیداوارنے اس قدر آزادی نہیں دی کہ دست کاری کا عمل یا نظام سماجی صنعت میں تبدیل ہو جائے اور تاحال اس نے خوفناک مقابلہ کی شکل اختیار نہ کی ہو۔ وہاں دستکار موجود ہوتا ہے۔مگر جوں جوں دست کاری کے نظام کی جگہ صنعتی نظام پروان چڑھا وہاں مقابلے کا رجحان پیدا ہوا۔تب دستکاروں نے اپنے آپ کو یاتو مڈل کلاس میں بدل کر یاسرمایہ دار بن کر آزاد کرالیا۔یا پھر وہ مقابلے کی دوڑ (صنعتی عمل) میں شامل ہو کر پرولتاریہ کی شکل اختیار کرگئے۔ اب وہ اپنے آپ کو صرف پرولتاریہ کی منظم تحریک سے جوڑ کر استحصالی نظام سے چھٹکارہ حاصل کر سکتا ہے۔ جو کہ آخری تجزیے میں کم و بیش شعوری بنیادوں پر چلنے والی کمیونسٹ یا مزدور تحریک میں شمولیت کے نتیجے میں ممکن ہے۔