جواب۔ جس طرح ڈارون نے نامیاتی فطرت کا قانون ارتقاء دریافت کیا تھا ۔اسی طرح مارکس نے انسانی تاریخ کا قانون ارتقاء دریافت کیا۔ اس نے یہ سادہ حقیقت دریافت کی‘ جو نظریاتی جھاڑ جھنکار تلے چھپ چکی تھی‘ کہ سیاست‘ سائنس‘ مذہب اور فن وغیرہ کی جستجو سے پہلے انسان کیلئے کھانا‘پینا‘ کپڑے اور رہائش ملنا ضروری ہے۔لہذا گزر بسر کیلئے درکار ضروری مادی ذرائع کی پیداوار اور اس کے نتیجے میں کسی عہد میں کسی قوم کی حاصل کردہ معاشی ترقی کی سطح وہ بنیاد ہے جس پر ریاستی ادارے‘ قانونی تصورات‘فن اور یہاں تک کہ متعلقہ قوم کے مذہبی خیالات ارتقاء پاتے ہیں۔ لہذا اسی کی روشنی میں ان چیزوں کی وضاحت ہونی چاہیے نہ کہ اس سے الٹ جیسا کہ اب تک ہوتا آیا ہے۔