جواب۔ بھاپ کے انجن کی ایجاد اور دوسری مشینیں وسیع پیمانے پر جنم لینے والے صنعتی نظام کاباعث آغازبنی اور محدود وقت میں کم لاگت پر صنعتی پیداوار میں بے تحاشا اضافہ ہوا اور اس پیداوار کے باعث وسیع پیمانے پرصنعتی نظام اور آزادانہ مقابلہ کی روش نے انتہائی حدوں کو چھوا۔سرمایہ داروں کی بہت بڑی تعداد صنعت سازی کے عمل میں کود آئی۔ پیداواری عمل میں تیزی کے باعث ضرورت سے زیادہ اشیاء مارکیٹ میں آگئیں جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تیار شدہ چیزیں مارکیٹ میں بک نہیں سکیں۔ ایک نام نہاد تجارتی بحران پھوٹ پڑا ۔جس کی بدولت فیکٹریاں بند ہو گئیں ان کے مالک دیوالیہ ہوگئے اور محنت کشوں سے روٹی کا نوالہ چھن گیا۔ ہر طرف کساد بازاری اور بدحالی چھاگئی۔
کچھ عرصے بعد فاضل پیداوار فروخت کے قابل ہوگئی۔کارخانے دوبارہ چلنا شروع ہو گئے۔ اجرتوں میں اضافہ ہوا اور پھر بتدریج کاروبار پہلے کی نسبت بہتر ہو گیا۔ تاہم یہ صورتحال زیادہ عرصے تک برقرار نہ رہی اور پھر اشیا ضرورت فاضل پیداوار کی شکل میں مارکیٹ میں آگئیں اور ایک نیا بحران شروع ہو گیا جس طرح پہلے آیا تھا۔19 ویں صدی کے آغاز سے لیکر آج تک سرمایہ داری اپنے عروج و زوال یعنی بحرانی کیفیت سے گزرتی رہی اور تقریباًہر 5 سے7 سالکے وقفے کے بعد یہ بحران تواتر کے ساتھ وقوع پذیر ہوتے رہے جس کے باعث محنت کشوں کی زندگیاں اجیرن بنتی رہیں۔ اس صورتحال میں پورے نظام کی بقاء کو انقلابات کے عمومی رجحانات سے خطرات لاحق رہتے ہیں۔